عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کو پھر سے پر لگ گئے، مشرق وسطٰی میں کشیدگی میں اضافہ ہونے سے برطانوی خام تیل کی قیمت 75 ڈالرز سے بھی اوپر چلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں دوبارہ سے اضافے کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ 2 دنوں میں عالمی مارکیٹ میں دوران ٹریڈنگ تیل کی قیمتوں میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔
برطانوی خام تیل برینٹ آئل کی قیمت فروخت سوا 75 ڈالرز فی بیرل کی سطح سے اوپر چلی گئی ہے جبکہ امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی کی پونے 72 ڈالرز فی بیرل سے زائد ہو گئی ہے۔ دوسری جانب عالمی بینک نے توانائی، زرعی اور غذائی اشیا کی قیمتوں میں جاری اور آئندہ سالوں کے دوران کمی کی پیش گوئی کی ہے ۔
عالمی بینک کی جانب سے کموڈٹی مارکیٹس آؤٹ لک کے نام سے جاری رپورٹ کے مطابق جاری سال کے دوران برینٹ تیل کی اوسط قیمت 80ڈالر فی بیرل، 2025میں 73ڈالر اور 2026میں 72ڈالر فی بیرل رہنے کی توقع ہے۔
جیوپولیٹکل تناؤ بالخصوص مشرق وسطی کی صورت حال کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خدشات ہیں تاہم رسد میں اضافے اور اقتصادی استحکام کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں طویل مدتی کمی کا امکان بھی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 2025میں خام تیل کی یومیہ رسد105ملین بیرل یومیہ تک رہنے کا امکان ہے جوجاری سال کے مقابلے میں دوملین بیرل یومیہ زیادہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ زرعی اجناس کی قیمتوں میں استحکام کی توقع ہے، 2024کے بعد آئندہ دو سالوں میں زرعی اجناس کی قیمتوں میں4فیصدتک کمی متوقع ہے۔سازگار موسمی حالات اور پیداور میں اضافے کی وجہ سے خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی کی توقع ہے اس کے برعکس چاکلیٹ اور کافی جیسی مصنوعات کی قیمتیں بلند رہنے کا امکان ہے۔عالمی بینک کی پیش گوئی کے مطابق دھاتوں کی قیمتیں آئندہ دو سالوں میں مجموعی طور پر مستحکم رہیں گی جبکہ لوہے کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔