اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر نے کہا ہے کہ احتجاج کیلئے بانی پی ٹی آئی کا حکم حتمی ہے، عمران خان کی اسلام آباد احتجاج کی کال حتمی ہے اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے ملاقات سے روکنے کیلئے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریاں حکومت کی بوکھلاہٹ ہے، جو اعلان کل ہونا تھا وہ آج ہوگیا ہے، آگ کا دریا عبور کرکے آئے ہیں اوچھے ہتھکنڈوں سے نہیں رکیں گے۔
24نومبر کو بھرپور تیاریوں کے ساتھ جائیں گے۔ ہر جگہ پر پی ٹی آئی قیادت احتجاج کیلئے جارہی ہے۔ ہمارا احتجاج کسی جماعت کے خلاف نہیں، احتجاج کرنا ہمارا بنیادی حق ہے، ہمارے دور حکومت میں جلسے جلوس ہوئے لانگ مارچ ہوئے لیکن ہم نے کسی کو نہیں روکا۔
ہم چاہتے ہیں کہ 9مئی واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ۔ واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد مارچ کی فائنل کال دیدی ہے، مطالبات تسلیم کئے جانے تک احتجاج جاری رہےگا،بانی پی ٹی آئی نے اسلام آباد مارچ کیلئے کمیٹی قائم کردی ہے،راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیر ہ نے مزید کہا کہ آپ نے اپنے چوری کئے گئے مینڈیٹ کیلئے نکلنا ہے۔
عمران خان نے فائنل کال دے دی ہے انہوں نے ایک ایک کارکن کو مخاطب ہو کر کہا ہے۔ 8 فروری کو آپ انقلاب لے کر آئے تھے ان کی کوشش تھی کہ آپ ووٹ نہ ڈال سکیں یہ آپ کا حق تھا۔ آپ لوگ 8 فروری کو نکلے یہ ہمارا حق ہے۔ آپ نے اپنا آئینی حق استعمال کیا۔8 فروری کو عوام نے ایلیٹ کیپچر سے طاقت چھین لی اور 9 فروری کو عوام کا مینڈیٹ چوری کر لیا گیا۔ 9 فروری کو گنے چنے لوگوں کو اقتدار دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا اپنے کسانوں، وکلا اور عوام سے مخاطب ہوں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا احتجاج میں پی ٹی آئی کی پوری لیڈرشپ نکلے گی اور ساری پارٹی کو پتا ہے کس نے کیا کرنا ہے جب کہ احتجاج ختم کرنے کا اختیار ایک کمیٹی کو ہوگا۔