آرمی چیف کا 10 سال تک تعینات رہنا ممکن ہو گیا، آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت کو آرمی چیف کو 5 سال کی توسیع دینے کا اختیار حاصل ہو گیا۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکمران اتحاد کی جانب سے آرمی ایکٹ میں کی جانے والی ترمیم کے بعد ملک کے آرمی چیف کیلئے 10 سال تک تعینات رہنا ممکن ہو گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آرمی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے جہاں آرمی چیف کی مدت ملازمت کا دورانیہ 5 سال کر دیا گیا، وہیں آرمی چیف کی توسیع کی مدت بھی 5 سال کر دی گئی ہے۔ یوں 5 سال تک تعینات رہنے والے آرمی چیف کو وفاقی حکومت مزید 3 سے 5 سال تک کی توسیع دے سکے گی۔ جبکہ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے سروسز چیف ترمیمی ایکٹ کے مطابق آرمی چیف، ایئرچیف اور نیول چیف کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد بھی ختم کردی گئی ہے۔
سروسز چیف ترمیمی ایکٹ 2024 میں آرمی چیف ،ایئر چیف،نیول چیف ریٹائرمنٹ عمر کی حد ختم کردی گئی ہے اور لکھا گیا ہے کہ آرمی چیف بطور جنرل ،ایئر چیف بطور ایئر مارشل خدمات سر انجام دیتے رہیں گے۔ بل کے مطابق نیول چیف عہدے سے سبکدوش ہونے پرایڈمرل خدمات سر انجام دیتے رہیں گے۔ واضح رہے کہ پیر کے روز اسیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ترمیمی بلز پیش کئے گئے۔
اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرترمیمی آرڈیننس 2024 قومی اسمبلی نے منظور کرلیا گیا، آرمی نیوی اور ایئرفورس ایکٹ میں ترمیم کا بل شق وار منظور کرلیا گیا، قومی اسمبلی میں سروسز چیفس کی مدت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کرنے کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔ پاکستان نیوی ایکٹ 1961، پاکستان آرمی ایکٹ 1952اورپاکستان ایئرفورس ایکٹ 1953میں ترمیم کا بل منظور کیا گیا۔
بل کے متن میں کہا گیا کہ تعیناتی ، یا دوبارہ تعیناتی اور ایکسٹینشن کی صورت آرمی چیف کام کرتا رہے گا، پاک فوج میں جنرل کی ریٹائرمنٹ کے قواعد کا اطلا ق آرمی چیف پر نہیں ہوگا۔ قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے، قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تعداد بڑھا کر 12 کرنے کا ترمیمی بل بھی منظور کرلیا گیا ہے۔