آرمی چیف کی مدت 5سال کردی گئی، ترمیم میں کہاں لکھا کہ توسیع کے بعدیہ 10سال نہیں ہوگی

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شعیب شاہین نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت 5سال کردی گئی،ترمیم میں کہاں لکھا کہ توسیع کے بعدیہ 10سال نہیں ہوگی،حکومت ڈکٹیٹرشپ قانونی تحفظ بھی فراہم کررہی ہے،جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن سارے سیاستدانوں کی غلطی تھی، عمران خان نے تسلیم کیا کہ باجوہ کو ایکسٹینشن دینا بڑی غلطی تھی۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کی قانون سازی بالکل درست نہیں، ساڑھے 22لاکھ کیسز زیرالتواء ہیں، حکومت نے کیا کیا ؟ ساڑھے 13لاکھ کیسز ہائیکورٹس میں ہیں، ٹائمنگ سب سے اہم ہے، حکومت نے پہلے جوڈیشل کمیشن میں اپنے بندوں کی تعداد بڑھائی ، وہاں اکثریت حکومتی نمائندوں کی ہے، اب ججز کی تعداد بڑھا دی گئی۔

زیرالتواء کیسز آج سے نہیں عرصہ دراز سے ہیں، کیسز بڑھنے کی وجہ قاضی فائز عیسیٰ کیسز ہی نہیں لگاتے تھے، صرف چھ کیسز سنتے تھے، عطا بندیال کے دور میں دو بنچز کام کرتے تھے۔

حکومت ججز کو بٹھا کر تنخواہ اور پنشن دے گی، جیسے شرعی کورٹ میں دی جارہی ہے، بدنیتی یہ ہے کہ 12جولائی کو سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا اوراکثریتی ججز ان کے کنٹرول سے باہرہیں، حکومت سپریم کورٹ میں اکثریتی ججز کو کنٹرول کرنے کیلئے کنٹرولڈ عدلیہ چاہیئے۔آرمی چیف کی مدت 5سال کرنے کے بعد ترمیم میں کہاں لکھا ہے کہ یہ اب توسیع کے بعد 10سال نہیں ہوگی؟پہلے تین سال مدت تھی تو توسیع کے بعد 6سال ہوجاتی تھی۔
ترمیم کی بجائے ایک لائن لکھتے کہ تین سال کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی، حکومت ڈکٹیٹرشپ قائم کررہی اور قانونی تحفظ بھی فراہم کررہی ہے۔ مشرف اور ضیاء الحق مارشل لاء لگا کر اقتدار میں رہے، جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن ملنا سارے سیاستدانوں کی غلطی تھی، عمران خان نے ایکسٹینشن دی تو غلطی کو تسلیم کیا۔ پروگرام میں مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آج قومی اسمبلی میں جو ترامیم کی گئی ہیں، اس پر کافی عرصے سے بات ہوتی رہی ہے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس ، ڈسٹرکٹ کورٹس میں ججز کی تعداد بڑھانے کی ضرورت تھی، ضروری نہیں کہ ججز کی تعداد 34ہی ہوگی ، جوڈیشل کمیشن فیصلہ کرے گا کہ ججز کی تعداد کتنی ہونی چاہیئے اور کتنے ججز کی ضرورت ہے، ججز کی تعداد اتفاق رائے سے بڑھائی گئی ہے۔
آرمی ایکٹ میں ترمیم کی وجہ ، جب بھی سروسز چیف کی تعیناتی کا وقت آتا ہے تو پورا ایک سال اس میں ضائع ہو جاتا ہے، پھر لابنگ شروع ہوجاتی ہے، ویسے بھی آرمی چیف کی مدت 11سال ، 9سال بھی رہی ہے جبکہ 6 سال مدت تو عام ہے، اس طرح تو ایک سال کی کمی ہوئی ہے اضافہ نہیں ہوا۔
Live