حکومتی جائزے کے مطابق پی ٹی آئی کی 24نومبر کی کال پر کامیابی کاکوئی چانس نہیں

وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومتی جائزے کے مطابق پی ٹی آئی کی 24نومبر کی کال پر کامیابی کاکوئی چانس نہیں، تین صوبوں سے کوئی سپورٹ نہیں ملے گی، دو تین روز میں معاملہ حل کرلیں گے، عمران خان کاجیل میں رہنا ملکی مفاد میں ہے، پی ٹی آئی کے حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔
انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا واضح مئوقف ہے کہ حکومت سے مذاکرات نہیں کروں گا، حکومت کی طرف سے سیاسی ڈائیلاگ کی آفر کی گئی ہے، وزیراعظم جب اپوزیشن لیڈر تھے تو اس وقت پی ٹی آئی حکومت کو سیاسی ڈائیلاگ کی آفر کی تھی ، اب پھر انہوں نے ڈائیلاگ کی بات کی ہے۔ پہلے بھی اکتوبر میں جلسے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کئے تھے اور جلسہ منسوخ کردیا تھا، اب بھی نچلی سطح پر بات ہورہی ہے،اب بھی میرا خیال ہے کہ اگرزیادہ سے زیادہ بات ہوئی ہوگی تو محسن نقوی اور علی امین کی بات ہوئی ہوگی۔
جس پر انہوں نے جیل میں ملاقات کی اجازت پر جیل میں گئے اور ملاقات کی۔لیکن بانی نے رہائی کی شرط رکھ دی، لیکن اس لیول پر یہ بات نہیں ہوسکتی تھی، اس لئے بات وہیں پر رہ گئی۔ اسٹیبلشمنٹ، وزیراعظم آفس بھی ایک حقیقت ہے، عمران خان کی رہائی کی بات اسٹیبلشمنٹ، وزیراعظم آفس کے لیول پر ہوسکتی تھی، عمران خان کی رہائی ممکنات میں ہے، کیسز میں اگر ضمانت ہوجاتی ہے تو بری ہوجائیں گے،ہمارے نزدیک 190ملین پاؤنڈ میں عمران خان کو سزا ہوجائے گی۔
عمران خان ہمیشہ پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں، جیل میں رہنا ملکی مفاد میں ہے، جب سے حکومت سے باہر آئے ہیں وہ احتجاج اور سیاسی عدم استحکام پر لگے ہوئے ہیں۔ حکومتی جائزے کے مطابق پی ٹی آئی کی 24نومبر کی کال پر کامیابی کاکوئی چانس نہیں، تین صوبوں سے کوئی سپورٹ نہیں ملے گی، دو تین روز میں معاملہ حل کرلیں گے۔