وفاقی وزیر پیٹرولیم سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ حکومت کو کچھ بھی کرنا پڑے اگر کوئی اسلام آباد میں آگ لگانے آئے گا تو روکا جائے گا، پرتشدد اور دھاوابولنے کاپی ٹی آئی کا ٹریک رکارڈ ہے، اگر ہم ان کو آگ لگانے دیں تو ہمیں کہا جائے گا کہ حکومت نے کیوں ان کو روکا نہیں۔ انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرم واقعے پر میں کل سے تین پروگرام کرچکا ہوں، آج چوتھا پروگرام ہے،وزیراعظم میٹنگز لے رہے ہیں، جس میں دہشتگردی ، پالیسی اور ناکامیوں سے متعلق بات کی جارہی ہے۔
اس میں فوری طور پر حل نظر نہیں آرہا، یہ آگ کئی دہائیوں سے سلگھائی گئی ہے۔ دو مسائل ہیں ، ایک سیاسی اور دوسرا پالیسی کا ہے، پالیسی کا مسئلہ یہ ہے کہ ہم یکسوئی کے ساتھ نہیں چلتے۔
اس پر ہم نے اربوں روپے لگائے، جب نوازشریف دور میں آپریشنز کئے تو دہشتگردی ختم ہوچکی تھی، لیکن پھر ہم نے کہا کہ یہ تو ہمارے بھائی ہیں، ان کو یہاں بسانا چاہئے، پی ٹی آئی کی پالیسی تھی کہ دہشتگردوں کو دوبارہ بسایا جائے۔
صوبے کو لکھ کر دینا پڑتا ہے کہ ہمیں رینجرز یا پولیس دیں، ،موجودہ سیاسی تناؤ میں دہشگردی پر بات نہیں ہورہی۔ مصدق ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ٹریک رکارڈ جب پرتشدد اور دھاوابولنے کا تو عوام کے جان ومال کی حفاظت عوام کا فرض ہوتا ہے، پھر حکومت کو کنٹینرز لگانے پڑتے ہیں، حکومت کو کچھ بھی کرنا پڑے اگر کوئی آگ لگانے آئے گا تو روکا جائے گا۔
اگر ہم ان کو آگ لگانے دیں تو ہمیں کہا جائے گا کہ حکومت نے کیوں ان کو روکا نہیں ؟ کیوں آگ لگانے دی گئی؟پی ٹی آئی کے رہنماء عامر ڈوگرنے کہا کہ حکومت اور وزیرداخلہ پی ٹی آئی کو کرش کرنے پر لگے ہیں ملک کی کوئی فکر نہیں، پی ٹی آئی کے خلاف عدالت میں درخواست لگے تو پوری پی ٹی آئی پہنچ جاتی ہے، کرم واقعہ ہوا کوئی وفاقی وزیر کے پی جانے کو تیار نہیں، حکومت نے پورے پاکستان کو سیل کردیاہے۔