اسابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ دوست ملک کے حوالے سے بشریٰ بی بی کا بیان 100 فیصد جھوٹا ہے، میں خانہ کعبہ جا کر یہ بات کرنے کو تیار ہوں کہ جو بشریٰ بی بی کی جانب سے بات کی گئی وہ بالکل جھوٹ ہے، دورے کے بعد ان کے پاس کوئی کالز نہیں آئیں،میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق آرمی چیف نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے بیان کی تردید کر دی ۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو ننگے پاوں مدینہ جانے والی بات کی گئی اس کے بعد ان کو تحائف ملے۔ ہار اور گھڑیاں ملیں۔ بلکہ بشریٰ بی بی کی بیٹی کی شادی بھی مدینہ میں ہوئی تھی جو اس ننگے پاو¿ں چلنے کے بعد ہوئی تھی۔اس سے قبل ایکسپریس نیوز سے بھی بات کرتے ہوئے سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کوئی ملک ایسی بات کیسے کرسکتا ہے خاص طور پر جس کے ساتھ ہماری اتنی دوستی ہو۔
بشریٰ بی بی کے دورے پر ان کیلئے خانہ کعبہ اور روضہ رسول کا دروازہ کھولا گیا ۔انہوں نے کہا کہ مجھے فکر اور تشویش ہے۔ ریٹائرڈ فوجی کے پاس اپنا کوئی دفاع نہیں ہوتا۔ سویلین تو کسی بھی حوالے سے بات کر لیتے ہیں، لگتا ہے بشریٰ بی بی نے لوگوں کو اکٹھا کرنے کیلئے شریعت کی باتیں شروع کردی ہیں۔جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کامزید کہنا تھا کہ سعودی عرب سے ان کے تعلقات کبھی بھی خراب نہیں ہوئے۔
صرف ایک مرتبہ شاہ محمود قریشی کے ایک بیان سے سعودی عرب پریشان ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ شریعت کے نفاذ کے متعلق بات کوئی ملک کیسے کر سکتا ہے۔ ان کو سعودی عرب نے اربوں ڈالر رول اوور کر کے دئیے اس خاتون کو مسئلہ کیا ہے۔ یہ میرے لئے بھی بڑا معمہ ہے، لگتا ہے عمران خان بھی اپنا بیانیہ بنانے کیلئے کل کہہ دیں گے کہ یہ بات درست ہے۔ 21مارچ 2022 کو اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) کانفرنس اسلام آباد میں ہوئی تھی، اگر سعودی عرب ان سے ناراض ہوتا توکیا وہ اوآئی سی کانفرنس یہاں ہونے دیتا۔
سابق آرمی چیف کا یہ بھی کہنا تھا کہ دوسرے دورے پر محمد بن سلمان خود عمران خان کو ریسیو کرنے جدہ آئے تعلقات خراب کیسے ہوئے۔ رات کو جو کھانا ہوا تھا اس میں شاہ محمود قریشی اور میں بھی موجود تھا۔جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ کیسے ممکن ہے کہ تعلقات خراب ہوں اور سعودی ولی عہد انہیں خود لینے آئے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بانی پی ٹی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاو¿ں گئے اور واپس آئے تو جنرل باجوہ کو کالز آنا شروع ہوگئیں کہ یہ آپ کس شخص کو لے آئے تھے۔
بشریٰ بی بی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھاکہ جنرل باجوہ (سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ) کو کہا گیا کہ یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے ہیں ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔ باجوہ کو کہا گیاتھا ہم تو ملک میں شریعت ختم کرنے لگے ہیں اور آپ ایسے شخص کو لے کر آئے۔اپنے ویڈیو پیغام میں بشریٰ بی بی نے کہا کہ تب سے ہمارے خلاف گند ڈالنا شروع کر دیا گیاتھا۔
میرے خلاف گند ڈالا گیاتھا۔ بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کیا گیاتھا۔۔24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج آئین اور قانون کے مطابق ہوگا، قانون کے مطابق کسی کو پرامن احتجاج سے نہیں روکا جاسکتا بشریٰ بی بی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پیغام دیا ہے کہ سب 24 نومبر کے احتجاج کا حصہ بنیں۔ 24 نومبر کی تاریخ کسی صورت تبدیل نہیں ہوگی۔ جب تک بانی پی ٹی آئی خود تاریخ بدلنےکا اعلان نہیں کرتے احتجاج کی تاریخ تبدیل نہیں ہوگی۔