سروسز چیفس ترمیمی ایکٹ، آرمی چیف کی رِیٹائرمنٹ کی عمر کی حد ختم کر دی گئی۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے سروسز چیف ترمیمی ایکٹ کے مطابق آرمی چیف، ایئرچیف اور نیول چیف کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد ختم کردی گئی ہے۔ سروسز چیف ترمیمی ایکٹ 2024 میں آرمی چیف ،ایئر چیف،نیول چیف ریٹائرمنٹ عمر کی حد ختم کردی گئی ہے اور لکھا گیا ہے کہ آرمی چیف بطور جنرل ،ایئر چیف بطور ایئر مارشل خدمات سر انجام دیتے رہیں گے۔
بل کے مطابق نیول چیف عہدے سے سبکدوش ہونے پرایڈمرل خدمات سر انجام دیتے رہیں گے۔ واضح رہے کہ پیر کے روز اسیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ترمیمی بلز پیش کئے گئے۔
اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرترمیمی آرڈیننس 2024 قومی اسمبلی نے منظور کرلیا گیا، آرمی نیوی اور ایئرفورس ایکٹ میں ترمیم کا بل شق وار منظور کرلیا گیا، قومی اسمبلی میں سروسز چیفس کی مدت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کرنے کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔
پاکستان نیوی ایکٹ 1961، پاکستان آرمی ایکٹ 1952اورپاکستان ایئرفورس ایکٹ 1953میں ترمیم کا بل منظور کیا گیا۔ بل کے متن میں کہا گیا کہ تعیناتی ، یا دوبارہ تعیناتی اور ایکسٹینشن کی صورت آرمی چیف کام کرتا رہے گا، پاک فوج میں جنرل کی ریٹائرمنٹ کے قواعد کا اطلا ق آرمی چیف پر نہیں ہوگا۔ قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے، قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تعداد بڑھا کر 12 کرنے کا ترمیمی بل بھی منظور کرلیا گیا ہے۔
اس موقع پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں شدید ہنگامہ آرائی ، نعرے بازی بھی ہوئی، پی ٹی آئی کے شاہد خٹک اور ن لیگ کے عطا تارڑ میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، وفاقی حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم لانے کا فیصلہ کرلیا ہے، سروسز چیف کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر5 سال کرنے کی تجویزہے ، سپریم کورٹ میں چیف جسٹس سمیت ججز کی تعداد 34 کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17سے بڑھا کر 34 کی جائے گی۔
اس حوالے سے وزیراعظم شہبازشریف نے ارکان قومی اسمبلی کومجوزہ قانون سازی کے بل پر اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کا بھی عندیہ دیا۔ وقت آگیا ہے کہ اب کابینہ میں دیگر دوست بھی شامل ہوں گے۔ میڈیا کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب وہ عظیم لوگ ہیں جنہوں نے اپنی سیاست کی پروا کئے بغیرعوام کا سوچا۔
دورہ سعودی عرب میں سرمایہ کاری شراکت داری میں نئے باب کا اضافہ ہوا، سعودی قیات بالخصوص ولی عہد محمد بن سلمان سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ سعودی عرب پاکستان کا دیرینہ دوست اور شراکت دار ہے، سعودی عرب نے معاشی استحکام اور ترقی کیلئے ہرقسم کی معاونت کی یقین دہانی کرائی ۔ سعودیہ کی پاکستان میں حالیہ سرمایہ کاری کا حجم 2.8ارب ڈالر ہوجائے گا۔
قطری قیادت نے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پاکستان میں قطری سرمایہ کاری کے 3ارب ڈالر کے منصوبوں کو عملی شکل دینے بات ہوئی۔ قطر ہوابازی، ہوٹلنگ، آئی ٹی ، توانائی اور دیگرشعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔ پاکستان کے ہرشعبے میں اصلاحات کا ایجنڈا نافذ کررہے ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 7فیصد پر آگئی ہے، شرح سود کا 17.5 فیصد سے کم ہوکر 15 فیصد پر آنا خوش آئند ہے، شرح سود میں کمی سے برآمدات اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قومی و بین الاقوامی ادارے ملکی معیشت کے استحکام کی گواہی دے رہے ہیں، انتشار اور ملک کو دیوالیہ کرنے کے ناپاک منصوبے ناکام ہوئے ہیں، ملک کی بقاء کیلئے سیاست کی قربانی دینے والوں کو تاریخ اچھے الفاظ میں یاد رکھے گی۔