سیاسی تحریک میں صرف کوشش کی جاسکتی ہے، حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا،علی محمد خان

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءعلی محمد خان کا کہنا ہے کہ سیاسی تحریک میں صرف کوشش کی جاسکتی ہے، حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا،پی ٹی آئی کے ا ب تک کے احتجاج سے متعلق کارکنوں کا گلہ، مایوسی اور توقع جائز ہے،بانی پی ٹی آئی عمران خان اسی مہینے احتجاج کی حتمی تاریخ دیں گے،جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور سر پر کفن باندھ کر آنے کی جو بات کر رہے ہیں اس کا مقصد صرف کمٹمنٹ دکھانا ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اسی ماہ پوری تیاری کے ساتھ مکمل احتجاج کی تاریخ دیں گے ۔ ہماری تحریک بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی تک جاری رہے گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا ہ علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ عمران خان اس ماہ احتجاج کی کال دیں گے اور ہمیں سروں پر کفن باندھ کر نکلنا ہوگا۔ عمران خان کو رہا کر کے دم لیں گے۔

صوابی کے مقام پر پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھاکہ میں ہمیشہ اپنے کارکنوں کی طرف دیکھتا ہوں کیونکہ آپ عمران خان اور حقیقی آزادی کی طاقت ہیں۔ پاکستان کو آزاد کرانے کیلئے ہمارے آباو¿اجداد نے قربانیاں دیں تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سربراہی میں حقیقی آزادی حاصل کرنے کیلئے ہمیں قربانی دینی ہوگی۔
قربانی کے بغیر حق اور عزت نہیں ملے گی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارٹی میں جو بھی فیصلہ ہوتا ہے اس کا اختیار ایک شخص کو ہے اور وہ عمران خان ہیں۔ حکومت نے ہمارے اوپر بہت ظلم ڈھائے ہیں۔ ہمارے لوگوں کے گھروں اور چادر چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا گیاتھا اس کا حساب دینا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو پیغام دے رہا ہوں۔ عمران خان نے نومبر کے مہینے میں ہمیں نکلنے کی کال دیں گے۔
ہمیں اپنے سروں پر کفن باندھ کر نکلنا ہوگا۔ ہم اس وقت تک واپس نہیں آئیں گے جب تک عمران خان رہا نہیں ہوجاتے۔اپنے خطاب میں علی امین گنڈاپور نے کارکنوں سے ہاتھ اٹھا کر حلف لیا تھاکہ وہ عمران خان کے ہر حکم پر عمل کریں گے اور ان کو رہا کروانے تک واپس نہیں جائیں گے۔ آج ہمارے پاس ایک ہی آپشن ہے۔ اپنی عزتیں نیلام کروائیں یا حقیقی آزادی کیلئے باہر نکلیں۔ ہمیں ایک ہو کر نکلنا ہوگا اور آگے بڑھنا ہوگا۔
Live