شیخ رشید نے 30 دسمبر سے پہلے اچھی خبریں آنے کی نوید سنا دی

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے 30دسمبر سے پہلے اچھی خبریں آنے کی نوید سنا دی ہے، پاکستانی سیاست میں رنگینی آئے گی جب ن لیگ اور پیپلزپارٹی نئی صورتحال سے گزریں گے، خدا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کسی سے کوئی رابطہ نہیں، چاہتا ہوں بے شک تنگ گلی سے حل نکلے، بانی پی ٹی آئی سمیت تمام لوگوں کورہائی ملے،اسلام آباد میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی مسلم لیگ کا مزید کہنا ہے کہ آج آئی ایم ایف وفد جارہا ہے ،غریب اور مرجائے گا، پی ٹی آئی والے میرے سے خفا ہوتے ہیں۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے درخواست کرتا ہوں۔ غریب کے بچوں کے حالات ان کو پتہ نہیں۔گھر کا چولہا بھی نہیں جل رہا، ہم نے 60تعلیمی ادارے بنائے ہیں بچوں کے پاس داخلے کی فیس نہیں۔
لال حویلی میں رابطہ کریں راولپنڈی کی ساری بچیوں کی فیس ہم دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی اپیل کرچکا ہوں بے گناہ لوگوں کو رہا کیا جائے۔ 102ملزمان ایسے ہیں جنہوں نے ابھی تک وکیل ہی نہیں کیا۔

آئی ایل ایف اور دوسرے لوگ ان کے وکالت نامے داخل کریں۔ چالان کی نقول تقسیم کی گئی ہیں ہمیں کوئی نہیں دی گئی یہ کیسز بہت لمبے جائیں گے۔گیارہ کیسز میرے خلاف ہیں۔ سردار رازق صاحب میری طرف سے لڑرہے ہیں۔ یہ فیصلے آسانی سے ہونے والے نہیں بڑا وقت لیں گے۔گفتگو کے دو ران شیخ رشید نے مزید کہنا تھا کہ آج عدالت میں دونوں طرف سے گرما گرم بحث ہوئی۔
اس ملک میں آئین ہے نہ قانون اور نہ ہی انصاف ہے، جن لوگوں نے ملک کو معاشی طور پر ڈیفالٹ کیا ان کے بیٹوں نے وہاں بھی تباہ کیا تاکہ ٹیکس نہ دینا پڑے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکمران آئی ایم ایف کے شکنجے میں ہیں،آئی ایم ایف کی وجہ سے جو غریب عوام پر عذاب نازل ہوگا وہ دیکھنا پڑے گا۔
حکمرانوں سے جو کام لینا تھا وہ لے لیا گیا ہے۔ہو سکتا ہے کہ قومی حکومت وجود میںآجائے،اسلام آباد کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ یہ دونوں پارٹیاں نفرت کا نشان ہیںہر کوئی ان سے نفرت کرتا ہے۔جن لوگوں نے ان سے کام لینا تھا لے لیا اب گولی اندر اور چوہا جالندھر ہوگیا ہے۔ آج اللہ تعالیٰ کی مدد سے بری ہوا ہوں اب صرف دہشت گردی کے 14 کیسز رہ گئے ہیں میں یہاں تھا ہی نہیں جب واقعہ ہوا مگر دہشت گردی کے مقدمات بنا دئیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اگر چیمپئنز ٹرافی میں شرکت نہیں کررہا تو نہ کرے لعنت بھیجو ۔ نوازشریف بھارت سے پینگیں بڑھا رہے ہیں ہمیں بنگلا دیش سے بہتر تعلقات قائم کرنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ اب یہ خود کہہ رہے ہیں انڈے اور ٹماٹر پڑتے ہیں۔ آپ دونوں پارٹیاں نفرت کا نشان ہیں ہر کوئی آپ سے نفرت کرتا تھا۔