03 نومبر 2024ء ) پاکستان کی وزارت خارجہ نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور اہلیہ کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے معاملے میں سخت احکامات جاری کردیئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ نے برطانوی ہائی کمیشن کو معاملے میں قانونی کارروائی کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں، وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی وزارت نے سابق چیف جسٹس اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنے میں ملوث تمام عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے، ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوانے کیلئے قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر لندن میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، گاڑی حملے پر قانونی کارروائی ہوگی، تمام سابق چیف جسٹس صاحبان کو دورے کے دوران سفارتخانے کی جانب سے سہولیات مہیا کی جاتی ہیں، پاکستانی سفارتخانہ اس حوالے سے کام کر رہا ہے، اس حوالے سے وزیر داخلہ نے تفصیلی بیان بھی دیا ہے۔
اس سلسلے میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور پاکستانی ہائی کمیشن کی گاڑی پر حملہ افسوس ناک ہے، نادرا کو حملہ آوروں کی شناخت کے لیے فوری اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے، نادرا کو ہدایت دی ہے کہ فوٹیجز کے ذریعے حملہ آوروں کی نشاندہی کی جائے، حملہ آوروں کے خلاف کے خلاف پاکستان میں ایف آئی آر درج کرکے مزید کارروائی کی جائے گی، حملہ آوروں کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کیے جائیں گے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ جنہوں نے حملہ کیا ان کی شہریت منسوخ کرنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے گی، شہریت منسوخی کا کیس منظوری کے لیے کابینہ کو بھیجا جائے گا، سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو دھمکیوں کا سامنا تھا تو سکیورٹی کیوں فراہم نہیں کی گئی؟ کسی کو بھی اس طرح کے حملے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کی کار پر بھی حملہ ہوا ہے، ہم اس واقعہ پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔