03 نومبر 2024ء ) کئی روز بعد بازیاب ہونے والے بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار حسین پنجوتھا نے کہا ہے کہ انہیں دو کروڑ روپے تاوان کی غرض سے اغوا کیا گیا تھا۔ بازیابی کے بعد اپنے ابتدائی بیان میں انہوں نے بتایا کہ 8 اکتوبر کو اسلام آباد سے اٹھایا گیا تھا، مجھے بہت مارا گیا، اغوا کار پشتو میں بات کرتے تھے اس لیے سمجھ نہیں آتی تھی کیا بات کررہے ہیں، اغوا کار تین چار گھنٹے سے سفر کرارہے تھے، کہاں سے یہاں تک لائے اس کا علم نہیں، ملزمان نے ہفتے کی شام تک باندھ کے رکھا ہوا تھا۔
بتایا جارہا ہے کہ عمران خان کے لاپتہ وکیل انتظار پنجوتھا رات دیر گئے بازیاب ہوئے، پولیس مقابلے میں مبینہ اغوا کاروں کی گاڑی سے پی ٹی آئی رہنما کو بازیاب کرایا گیا۔
اس حوالے سے جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ اٹک پولیس نے حسن ابدال میں ناکہ بندی پر مشکوک گاڑی کو روکا تو گاڑی میں سوار اغوا کاروں نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی، گاڑی میں اغوا کار گینگ ایک شخص کو اغوا کرکے لے جا رہے تھے، پولیس کی جوابی فائرنگ پر اغوا کار مغوی اور گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے، جس کے بعد پولیس نے مغوی کو بخیریت تحویل میں لے لیا بعد ازاں بازیاب مغوی کی شناخت انتظار پنجوتھا کے نام سے ہوئی۔
یاد رہے کہ عمران خان کے لاپتہ وکیل انتظار پنجوتھا 8 اکتوبر کو اچانک لاپتہ ہو گئے تھے، 9 اکتوبر کو وکیل علی اعجاز نے عمران خان کے ترجمان انتظار پنجوتھا کی مبینہ گمشدگی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھا کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور اعوان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ 24 گھنٹے میں واپس آ جائیں گے۔