ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ حسن نواز نے ٹیکس بچانے کیلئے خود کو دیوالیہ ظاہر کیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز کے دیوالیہ ہو جانے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ اپنے بیان میں ندیم افضل چن نے کہا کہ حسن نواز دیوالیہ برطانیہ میں ہوئے اس میں بھٹو کہاں سے آ گیا؟۔
حقیقت بتائیں کہ ٹیکس نہ دینا پڑے اسی لیے برطانیہ میں خود کو دیوالیہ ظاہر کیا، ان کی جو حرکتیں یہاں ہیں وہی حرکتیں برطانیہ میں کرتے ہیں۔ ندیم افضل چن نے مزید کہا کہ قیادت نہ روکا نہ ہو تو ان کے سارے کٹھے چٹھے کھول دیں۔ اس حوالے سے سینئر صحافی کاشف عباسی نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کر سکتے وہ لوگ اتنی بڑی اور قیمتی جائیدادیں کیسے خرید لیتے ہیں؟۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن دعوٰی کرتی ہے کہ اس نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، لیکن اس جماعت کے قائد کا بیٹا خود دیوالیہ ہو گیا۔ واضح رہے کہ برطانوی عدالت نے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو دیوالیہ قرار دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رائل کورٹ آف جسٹس نے حسن نواز کے خلاف فیصلہ سنایا، اپنے فیصلے میں عدالت نے حسن نواز کو ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دے دیا، عوامی ریکارڈ رکھنے والے سرکاری یو کے گزٹ نے دیوالیہ ہونے کی تفصیلات شائع کردیں۔
کہا گیا ہے کہ حسن نواز فلیٹ 17 ایون فیلڈ ہاؤس، 118 پارک لین کے رہائشی اور کمپنی کے ڈائریکٹر کو کیس نمبر 694 آف 2023 میں ہائی کورٹ میں دیوالیہ قرار دیا جاتا ہے، جو کہ 25 اگست 2023ء کو دائر کیا گیا، دیوالیہ کا حکم 29 اپریل 2024ء کو قرض دہندگان کی طرف سے عدم ادائیگی پر دائر کیے گئے کیس میں جاری کیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ دیوانی مقدمہ حسن نواز کے خلاف محکمہ ریونیو اینڈ کسٹمز (HMRC) نے شروع کیا، جس کی نمائندگی کور میکسویل نے کی، برطانیہ کے قوانین کے تحت دیوالیہ کا حکم ذاتی دیوالیہ پن کے عمل کا حصہ ہے، یہ عدالت سے کسی فرد کو جاری کیا جاتا ہے جس سے وہ دیوالیہ ہو جاتا ہے، دیوالیہ پن کے احکامات صرف لندن گزٹ میں شائع کیے جاتے ہیں، جو کہ اسے دیوالیہ کاری سروس سے موصول ہوتے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ دیوالیہ ہونے والا شخص ڈائریکٹر کے طور پر کام نہیں کر سکتا یا کمپنی کے انتظام میں کسی بھی طرح سے شامل نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ دیوالیہ پن سے نکل نہ جائے اور جب تک کہ اس نے ڈائریکٹر کے طور پر کام جاری رکھنے کی عدالت سے اجازت حاصل نہ کر لی ہو، جب کہ حسن نواز برطانیہ میں متعدد کمپنیوں کے ڈائریکٹر ہیں۔