پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ کیسز کی نوعیت دیکھ کر مجھے نظر آرہا کہ عمران خان جلد رہا ہوجائیں گے، قانونی طور پرعمران خان کے کیسز ختم ہوگئے ہیں، اب مسئلہ سیاسی ہے اگر سیاسی مسائل نکال دیں تو عمران خان کے جیل میں رہنے کی کوئی وجہ نہیں۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام مایوس ہے کہ احتجاج کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا، اب معاملہ براہ راست ایکشن کی طرف جائے گا، اگر پلان پیش نہیں کیا گیا تو اس کی کچھ وجوہات ہیں، پبلک کچھ مایوس تھی لیکن عوام کو مایوس نہیں ہونا چاہئے، لوگوں کا احتجاج میں شامل ہونے سے ہی عمران خان کی رہائی ہوگی۔
قانونی جنگ کے ساتھ سڑکوں پر احتجاج بھی ہونا ضروری ہے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ قانونی طور پر وہی بات ہے کہ کیسز ختم ہوگئے ہیں، اگر سیاسی مسائل نکال دیں تو کوئی وجہ نہیں کہ عمران خان کل ہی باہر آجائیں گے ۔ سیاسی آئینی کیسز کو آئینی عدالت میں لے جائیں گے، کریمنل کیسز سپریم کورٹ میں جائیں گے ان کا آئینی ترمیم سے کوئی تعلق نہیں، ان بے بنیاد کیسز کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے، یقینا سزائیں قائم نہیں رہیں گی، مجھے نظر آتا ہے کہ عمران خان جلد رہا ہوجائیں گے۔
اس موقع پر ن لیگ کے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کا طریقہ عدالتیں اور قانون ہیں، عمران خان کو نہ تو ڈونلڈ ٹرمپ رہا کراسکتے ہیں اور نہ احتجاج سے حکومت کو فرق پڑتا ہے، پی ٹی آئی کا احتجاج کا حق ہے، یہ آئینی قانونی حق ہے، یہ اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہیں اسلام آباد پر یلغار کرتے ہیں لیکن اسلام آباد کے شہریوں کے حق سلب کرلیتے ہیں، کیونکہ وہاں کے معمولات زندگی معطل ہوجاتے ہیں۔ صوابی جلسے میں ان کے توقع سے بہت کم لوگ آئے ہیں، اس کی وجہ سے گنڈاپور کی غیرسنجیدہ باتیں ہیں، ایک طرف ایبسولوٹلی ناٹ ہم کوئی غلام ہیں اور دوسری طرف ساری امیدیں ٹرمپ سے قائم کی ہوئی ہیں، جلسے میں کارکن امریکی جھنڈا لے کر پھر رہے ہوتے تھے۔
Live