ی ٹی آئی سندھ کا کارروان کراچی سے صوابی کے لئے روانہ، جگہ جگہ پولیس رکاوٹیں، جھڑپیں

پاکستان تحریک انصاف کی کال پر 9 نومبر کو صوابی میں جلسہ میں شرکت کے لئے پی ٹی آئی سندھ کا کارروان سندھ کراچی سے پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں روانہ ہوا، کارروان جب الاصف اسکوائر پہنچا تو بھاری تعداد میں پولیس بھی پہنچ گئی پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے روکنے کی کوشش کی اور پی ٹی آئی سندھ کے قائم مقام جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مسرور، سیال، کراچی ڈویژن کے صدر راجہ اظہر، جنرل سیکریٹری ارسلان خالد، پی ٹی آئی لیبر ونگ سندھ کے صدر رانا اعظم، خرم سعید، فاروق احمد،شیراعظم،عمران مرزا، سید احمد سہیل، وڈیرو کیہر خان ولد محمد عالم ،محمد سعید ،فہد اللہ سمیت دیگر کو گرفتار کر کے سہراب گوٹھ تھانے لے گئے۔

پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں کارروان نکلے میں کامیاب ہوگیا جسے ٹول پلازہ پر بھاری پولیس نے روکنے کی کوشش کی کارروان سندھ کو حیدرآباد داخل ہونے پر بھاری پولیس نفری نے روک کر گاڑیاں اپنی تحویل میں لے لی جہاں سے پی ٹی آئی کارروان ٹولیوں کی صورت میں مختلف راستوں سے صوابی جانے کے کئے روانہ ہوگئے، کارروان سندھ نوابشاہ، نوشہروفیروز، مورو، سکھر سے ہوتا ہوا بذریعہ موٹروے صوابی پہنچے گا جہاں 9 نومبر کو ہونے والے جلسے میں شرکت کرے گا۔
مختلف مقامات پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ کے کارروان کو دیکھ پر بلاول زرداری کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں سندھ میں بھی پیپلزپارٹی کی ڈکٹیٹرشپ قائم ہے پر امن طریقے سے ہم کراچی سے صوابی جارہے ہیں لیکن پولیس نے جگہ جگہ ہمیں روکنے کی کوشش کی اور پی ٹی آئی رہنمائوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے گرفتار کیا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا پر امن احتجاج کرنا ہر پاکستانی شہری کا قانونی اور آئینی حق ہے ہم تو سندھ میں احتجاج نہیں کر رہے تھے پر امن طریقے سے اپنی گاڑیوں میں سفر کر کے صوابی جارہے ہیں ہمیں آخر کس قانون کیتحت روکا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا ظلم جبر کے ذریعے عوام کے حقوق کی لئے لڑی جانے والی جنگ روکی نہیں جاسکتی جتنا ظلم کریں گے ہم اتنی عوامی طاقت سے ان کا ڈٹ کے مقابلہ کریں گے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا عمران خان کی رہائی، چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی اور علدیہ کی بحالی کے لئے قوم جاگ چکی ہے صوابی میں عوامی اجتماع ہونے جارہا ہے جس میں فیصلہ کیا جائے گا عوام کیا چاہتی ہے اور وہ آخری اور حتمی فیصلا ہوا، پر امن احتجاج کے ذریعے ہم فسطائیت، جبر، اور ظلم کا خاتمہ کریں گے۔حلیم عادل شیخ نے کہا 26ویں آئینی ترمیم غیر منتخب کردہ حکومت نے کی جس کی کوئی حیثیت نہیں انہوں نے کہا اقتدار صرف عوام کے ذریعے منتقل ہوتا ہے جس طرح امریکہ میں عوامی رائے کو اہمیت دی گئی اور اقتدار کو دوسری جماعت کے حوالے کیا گیا ہے پاکستان میں اس کے برعکس فیصلے کئے جاتے ہیں عوام نے جس پارٹی کو ووٹ دیکر اقتدار میں پہنچایا عوام کا ہی ووٹ چور کر کے ایسے حکمرانوں پر ہم مسلحط کیا گیا ہے جن کا ماضی داغدار اور کرپشن سے بھرا پڑا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا نواز اور زرداری خاندان نے ملکر ملک کو تباہ کر دیا ہے اب ملکی ادارے کوڑیوں کے دام میں خود خرید کر ملک کا مزید دیوالیہ نکالنہ چاہتے ہیں عدلیہ کو کمزور کرنے سمیت ہر معاملات میں عوامی رائے کو رد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا عوام کی دلوں میں نفرت بڑھ رہی ہے اور یہ نفرت ایک انقلاب بن کر سامنے آئے گی۔حلیم عادل شیخ نے کہا عمران خان اس ملک اور قوم کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہیں اب انہیں مزید پابند سلاسل رکھنے نہیں دیں گے ملک بھر کی طرح سندھ سے جھوٹے بڑے قافلے ٹولیوں کی صورت میں صوابی کی طرف رواں دواں ہیں انشاء اللہ آج 9 نومبر کو بھرپور شرکت کریں گے۔#