فضائی آلودگی میں مزید اضافہ،لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر

29اکتوبر 2024) صوبائی دارالحکومت لاہور میں فضائی آلودگی میں مزید اضافہ،لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا،شہر میں سموگ کی اوسط شرح 378 ریکارڈ کی گئی ہے،بھارت سے آنے والی سموگ زدہ ہواوں کے باعث لاہور کی فضا مضر صحت ہونے لگی،ملک کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کے بعد ملتان دوسرے، اسلام آباد تیسرے، پشاور چوتھے، راولپنڈی پانچویں، ہری پور چھٹے اور کراچی ساتویں نمبر پر ہے۔
بتایاگیا ہے کہ لاہور کے علاقے سید مراتب علی روڈ کا ایئر کوالٹی انڈیکس 515 جبکہ ڈی ایچ اے کا اے کیو آئی 507 ریکارڈ کیا گیا ہے۔لاہور کی فضا مضر صحت ہونے کے سبب سموگ کے تدارک کیلئے ٹریفک پولیس کی جانب سے آپریشن کیا گیا۔آپریشن کے نتیجے میں حفاظتی اقدامات نہ کرنے والی ٹریکٹر ٹرالیوں کا شہر میں داخلہ بند کردیا گیا ہے۔

آپریشن کے دوران دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کوبھی بند کردیا گیا جب کہ رواں ماہ کے دوران دھواں چھوڑنے والی780 گاڑیوں کو تحویل میں لیا گیا ہے۔

شہر میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث گلے میں درد، سانس لینے میں دشواری اور آنکھوں میں جلن جیسی بیماریاں بڑھنے لگی ہیں۔طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک پہن کر باہر نکلنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گھروں سے باہر نکلتے ہوئے ایئر کوالٹی انڈیکس کو چیک کریں۔ گھروں کی کھڑکیوں اور دروازوں کو بند رکھا جائے، شہری غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی لاہور میں فضائی آلودگی شدت اختیار کر گئی تھی۔ ائیر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 707 کی انتہائی نقصان دہ حد تک پہنچ گیاتھا۔فضائی آلودگی کے اعتبار سے لاہور دنیا بھر میں پہلے نمبر پر آگیاتھا۔لاہور میں فضائی آلودگی کی شدت میں معمولی کمی آئی تھی تاہم گزشتہ روز بھی 661 اے کیو آئی کے ساتھ لاہور دنیا کا سب سے آلودہ شہر تھا۔
گزشتہ روز بھی رات 2 بجے لاہور کا اے کیو آئی 661 ریکارڈ کیا گیا تھاجبکہ صبح 3 سے 4 بجے کے دوران اس کا اے کیو آئی 625، 4 سے 5 بجے کے دوران 601، 5 سے 6 بجے کے دوران 541، 6 سے 7 بجے کے دوران 523 اور صبح 7 سے 8 بجے کے دوران 545 ریکارڈ کیا گیاتھا۔ صبح 10 بجے کے بعد لاہور میں آلودگی میں خاصی حد تک کمی آئی 11 بجے اے کیو آئی 299 ریکارڈ کیا گیاتھا جبکہ دوپہر 12 سے ایک بجے کے درمیان اے کیو آئی 257 ریکارڈ کیا گیاتھااسی طرح آج بھی لاہور کے بعد نئی دہلی دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر رہا تھا جس کا اے کیو آئی 175، چین کا شہر ووہان 160 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے، انڈونیشیا کا شہر جکارتا 159 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے، 153 پوائنٹس کے ساتھ ممبئی پانچویں اور 151 پوائنٹس کے ساتھ کراچی دنیا کا چھٹا آلودہ ترین شہر تھا جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روزاتوار کو صبح 8 بجے لاہور کا اے کیو آئی 707 رہا جبکہ 7 بجے 696 اور 9 بجے 700 ریکارڈ کیا گیاتھا۔
بعدازاں اے کیو آئی گرنا شرو ع ہوا اور صبح 10 بجے 537 پر آگیا، 11 بجے 350 اور رات 9 بجے 236 تک گرگیاتھا۔ اتوار کو لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر رہا جس کے بعد دوسرا نمبر نئی دہلی کا تھا جس کا اے کیو آئی 499 ریکارڈ کیا گیا۔اسی طرح اتوار کی صبح لاہور میں فائن پارٹیکیولیٹ میٹر ( پی ایم 2.5) کی شدت 249 µg/m³ ریکارڈ کی گئی جو کہ عالمی ادارہ صحت کی سالانہ ایئر کوالٹی گائیڈ لائن کی شرح سے 49.8 فیصد زیادہ تھا۔آلودہ ہوائیں لاہور کیلئے زہر بن گئیںجس کے باعث فضا میں سانس لینا محال ہوگیا تھا۔