وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل 20 جنوری سے پہلے شروع ہوسکتا ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف 9مئی اور دیگر کیسز 2، 3ماہ میں فائنل ہوجائیں گے، آئندہ چند ہفتوں میں عمران خان کے کیسز کا فیصلہ ہوجائے گا۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے امریکی دباؤ ایک مفروضہ ہے،امریکا نے شکیل آفریدی کیلئے کتنی کوشش کی تھی؟ ٹرمپ عمران خان کو لے جانا چاہے تو بھیج دینا چاہیئے تاکہ دونوں بھائی اکٹھے ہوجائیں، ٹرمپ اگر عمران خان کو لے جانا چاہتے ہیں تو عافیہ صدیقی کے بدلے لے جائیں، میری ذاتی رائے ہے اگر ڈونلڈ ٹرمپ عمران خان کو مانگے تو جانے دینا چاہیئے، عمران خان اگر ملک سے باہر چلا گیا تو اس کا بیانیہ، جیل سیاست سب کھجل ہوجائے گا، عمران خان اگرملک سے باہرگئے تو واپسی کیلئے 10، 12سال لگتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو مبارکباد دینا ایک رسمی کاروائی ہے، ٹرمپ اور عمران خان میں عادات ملتی جلتی ہیں، ٹرمپ جھوٹ بولتا ہے، کیپٹل ہل پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے ڈاکٹر عافیہ سے متعلق ہمیں آج تک جواب دینا گوارہ نہیں سمجھنا، کہتے کہ ہمارا عدالتی سسٹم ہے، تو پھر ہمارا بھی عدالتی سسٹم ہے۔عمران خان کے خلاف 9مئی اور دیگر کیسز نے 2، 3ماہ میں فائنل ہوجانا ہے، آئندہ چندہفتوں میں عمران خان کے کیسز کا فیصلہ ہوجائے گا، عمران خان کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل 20 جنوری سے پہلے شروع ہوسکتا ہے۔
وفاقی مشیرسیاسی امور رانا ثناء اللہ نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر نومنتخب امریکی صدرزبانی کلامی باتوں کی حد تک رہے کہ کبھی کوئی بیان دے دیا کبھی نہ دیا، اس کا کوئی اثرات نہیں ہوں گے۔ لیکن اگر کوئی ایسے اقدامات اٹھائے جن کی جانب اشارہ کیا جارہا ہے اس پر تو عمران خان کی سیاست فارغ ہوجائے گی، کیونکہ ان کا بیانیہ تھا ہم کوئی غلام ہیں؟ یہ کہتا تھا کہ میری امریکا نے سازش کے تحت حکومت ختم کی ہے، اس طرح تو ان کا سارا بیانیہ فارغ ہوجائے گا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ امریکی حکومت کا ایسا دباؤ کہ پاکستان یا حکومت مجبور ہوجائے گی میرا نہیں خیال کہ کوئی ایسا پریشر آئے گا۔ تمام وہ لوگ اس بارے میں رویہ رکھتے بھی ہیں وہ بھی متحد ہوجائیں گے۔ مجھے نہیں پتاپی ٹی آئی اس طرح کی مداخلت پر کیوں اتنا خوش ہورہے ہیں؟