پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ حکیم رانا ثناء اللہ نے نسخہ بتا دیا ہے، بالکل اس کے مطابق ہی تمام چیزیں ہوں گی،پرامن احتجاج پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکیم رانا ثناء اللہ نے نسخہ بتا دیا ہے، بالکل اس کے مطابق ہی تمام چیزیں ہوں گی، احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے اس سے کوئی نہیں منع کرے گا، اگر پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرے گی تو میں خود ان کی وکالت کروں گا،پی ٹی آئی نے جو جلسے کئے، احتجاج کیا وہ طوفان بدتمیزی تھا، مریم نواز نے اپنے کسی جلسے میں لاٹھی چارج نہیں کیا، گالی گلوچ نہیں کیا۔
پی ٹی آئی نے ابھی تک 24 نومبر کے احتجاج کی کوئی اجازت نہیں مانگی ، مطلب ابھی تک کوئی یہ نہیں کہا احتجا ج کریں گے اور منشتر ہوجائیں گے ، نہ ہی کہا کہ ہم دھرنا نہیں دیں گے ڈی چوک آئیں گے چلے جائیں گے۔
حکومت خبردار کررہی ہے کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج نہیں کرنے دیا جائے گا اور نہ اسلام آباد پر دھاوا بولنے دیا جائے گا۔ پاکستان اس وقت کسی احتجاج کا متحمل نہیں ہوسکتا، معاشی اشاریے بہتر ہیں۔
بحث کارکردگی ہونی چاہیئے مقبولیت کوئی بحث نہیں ہوتی۔ اسی طرح پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پی ٹی آئی کی چار سالہ حکومت ، رُول آف لا کی پامالی،بے گناہ لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے اور چوری شدہ مینڈیٹ کا بد ترین عہد تھا۰ آج عمران خان اپنے کارکنوں کو کون سے مستقبل کے لئے باہر نکلنے کا پیغام دے رہے ہیں؟ عدم اعتماد کے ذریعے حکومت سے نکلنے کے بعد یہ “انقلاب” لانے کی تیرھویں فائنل کال ہے، جس کا انجام پچھلی بارہ فائنل کالوں سے مختلف نہیں ہوگا۔
یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد مارچ کی فائنل کال دیدی ہے، مطالبات تسلیم کئے جانے تک احتجاج جاری رہےگا، بانی پی ٹی آئی نے اسلام آباد مارچ کیلئے کمیٹی قائم کردی ہے، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیر ہ نے مزید کہا کہ آپ نے اپنے چوری کئے گئے مینڈیٹ کیلئے نکلنا ہے۔ عمران خان نے فائنل کال دے دی ہے انہوں نے ایک ایک کارکن کو مخاطب ہو کر کہا ہے۔