وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا نعرہ ’اب نہیں تو کب ‘ کو ثابت کرنے کا وقت آچکا ہے،عمران خان کو رہا کروا کے اور اپنے مطالبات منوا کر دم لیں گے۔انہوں نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے شروع ہوں گے اور آگے بڑھیں گے، عمران خان کو رہا کروا کے اور اپنے مطالبات منوا کر دم لیں گے، پی ٹی آئی کا نعرہ ’اب نہیں تو کب ‘ کو ثابت کرنے کا وقت آچکا ہے ، قوم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ظلم کے نظام کا مقابلہ کریں گے اور انصاف لیں گے۔
علی امین نے کہا کہ پی ٹی آئی کا نظریہ ہمارا جنون ہے اور جنون مرتا نہیں بڑھتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی ہماری اور نسلوں کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم ان کو مایوس نہیں کریں گے۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا فی الحال کوئی امکان بھی نہیں ہے۔9 مئی کی 8 ایف آئی آرز میں بانی پی ٹی آئی کی ابھی تک ضمانتیں نہیں ہوئیں، توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت ٹرائل کورٹ میں ہورہی ہے، ٹرائل کورٹ میں کیس آگے بڑھے گا تو ضمانت بھی ختم ہوسکتی ہے، 9 مئی کے ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے تک بہتری نہیں آسکتی۔
تحریک انصاف والے مذاکرات پر یقین نہیں رکھتے، تحریک انصاف کا مذاکرات کا تاثر بالکل غلط ہے۔ جمہوریت میں مذاکرات سیاسی جماعتوں کے درمیان ہوتے ہیں۔ اسی طرح سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ایک فرنچائز پارٹی بن چکی ہے ، 24نومبر کو بڈنگ ہونی ہے، جس میں نند جیتے گی یا بھاوج جیتے گی۔تماشا بنا دیا گیا، علیمہ باجی جیل سے ملاقات کرکے آتی ہیں کہتی ہیں عمران خان نے رہائی کیلئے جمعرات کا الٹی میٹم دیا ہے، آپ لوگوں نے احتجاج کرنا ہے تو نند پنجاب میں احتجاج کرلے جبکہ بھابھی خیبرپختونخواہ میں احتجاج کرلے ، الٹی میٹم دیا کہ مجھے رہا کیا جائے، اور 26ویں آئینی ترمیم واپس کی جائے، کیوں؟ تاکہ نند اور بھاوج کی دوستی ہوجائے۔