پی ٹی آئی احتجاج رکوانے کیلئے نیشنل ہائی ویز اور موٹر ویز تاحکم ثانی بند، لاہور، راولپنڈی اور اسلام آباد میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور پر بند، ہاسٹلز اور ہوٹلز بھی خالی کروا لیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی احتجاج کے باعث اسلام آباد کے تمام بس اسٹینڈ بند کرنے کے اعلان کے بعد نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس (این ایچ ایم پی) نے نیشنل ہائی ویز اور موٹر ویز تاحکم ثانی بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
این ایچ ایم پی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق جمعہ کی رات سے پشاور سے اسلام آباد اور لاہور سے اسلام آباد موٹر وے بند ہوں گی، ڈی آئی خان سے اسلام آباد موٹر وے بھی بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ موٹر ویز جمعہ کی رات 8 بجے سے تاحکم ثانی بند رہیں گی۔
اعلامیہ کے مطابق پشاور تا اسلام آباد ایم ون، اسلام آباد تا لاہور ایم 2، لاہور تا عبدالحکیم ایم 3، پنڈی بھٹیاں تا ملتان ایم 4، سیالکوٹ تا لاہور ایم 11 اور ڈی آئی خان تا ہکلہ اسلام آباد ایم 14 کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
6 موٹرویز آج رات سے بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ لاہور رنگ روڈ کو بھی 23 اور 24 نومبر کو بند کر دی گئی۔اس سے قبل، پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی (سی ڈی ای) نے وفاقی دارالحکومت میں پبلک ٹرانسپورٹ اڈے رات 8 بجے سے بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔اسلام آباد میں تمام اربن ٹرانسپورٹ بندکرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، اربن ٹرانسپورٹ میں سی ڈی اے کی بسیں بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ گرین لائن، بلیو لائن، اورنج لائن سروس بند بھی بند کردی گئی ہیں،سی ڈی اے کی بسوں کو 8 بجے کے بعد ڈپوز پر پہنچنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں، اسلام آباد کے 7 اربن روٹس پر بھی سروس بند ہو گی جب کہ الیکٹرک بس روٹ بری امام ،جی 11 ، فیض آباد تا پیر ودھائی کو بھی بند کردیا گیا ہے۔
اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام بس اڈوں کے سامنے قناتیں لگا کر بند کیا جائے گا، عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ادھر، اسلام آباد کے تمام ہاسٹلز بھی بند کروادیے گئے ہیں، اسلام آباد پولیس کی جانب سے تمام ہاسٹلز بند کروائے گئے ہیں، انتظامیہ کے اچانک فیصلے سے ہاسٹلز میں مقیم طلبہ پریشانی کا شکار ہیں۔
طلبہ نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ دور دراز علاقوں سے اسلام آباد پڑھائی کے لیے آئے ہیں، اچانک ہاسٹلز بند کروادیے گئے ہیں، ایسے میں اب ہم گھر واپس کیسے جائیں لاہور پولیس نے 23 اور 24 نومبر کو رنگ روڈ بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، روڈ بند رکھنے کا مراسلہ کمانڈنگ رنگ روڈ کو ارسال کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ رنگ روڈ 23 اور 24 نومبر کو صبح 8 سے 6 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رکھا جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ رنگ روڈ بند کرنے کا فیصلہ پی ٹی آئی کے ممکمہ احتجاج کے پیش نظر کیا گیا، شرپسند عناصر نقص امن کا باعث بن سکتے ہیں، امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے رنگ روڈ بند رکھا جائے۔تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر پمز انتظامیہ نے ہسپتال کو ہائی الرٹ رکھنے کا فیصلہ کرلیا اور ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
پمز ہسپتال کی انتظامیہ نے تمام ڈپارٹمنٹس کو سرکلر جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پمز ہسپتال میں ہائی الرٹ 23 نومبر سے نافذ العمل ہو گا اور پی ٹی آئی کا احتجاج ختم ہونے تک نافذ رہے گا۔سرکلر میں کہا گیا کہ شفٹ اسٹاف، ایمرجنسی اسٹاف اور کلینیکل ڈپارٹمنٹس کو ہنگامی روسٹر تیار کرنے کی ہدایت کردی گئی۔کہا گیا کہ جنرل سرجری، نیورو سرجری، آرتھوپیڈک، کارڈیالوجی، کریٹیکل ایریا اور ایمرجنسی میں اسٹاف کی تعیناتی یقینی بنائی جائے گی۔
حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کا اطلاق 23 نومبر سے 25 نومبر تک ہوگا۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے دفعہ 144 سے متعلق نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت صوبے میں 3 روز تک ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور عوامی اجتماعات سمیت دیگر تمام سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی۔