وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کسی کو ملک میں انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور کے علاقہ ماڈل ٹاؤن میں اپنی رہائش گاہ پر پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مشاورتی نشست ہوئی جس میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے شرکت کی، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا جبکہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے حکومت اقدامات پر بھی غور کیا گیا، اس دوران وزیر اعظم نے قومی اور پنجاب اسمبلی کے سپیکرز کو پاکستان پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے میں کردار ادا کرنے کی ہدایت کی اور دونوں سپیکرز سے کہا کہ پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے آپ اپنا موثر کردار دا کریں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات دن بدن بہتر ہو رہے ہیں اور ہمیں سب اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا، اسی لیے پیپلز پارٹی کے مطالبات کو ہر ممکن صورت میں حل کیا جائے گا، کسی کو بھی پاکستان کے مفادات اور ترجیحات سے کھیلنے نہیں دیں گے، ملک دشمن عناصر نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے، ملک میں اب کسی کو بھی انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ادھر اسلام آباد کی موجودہ صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ غیر ملکی مہمانوں کی آمد پر انتشار کسی صورت قبول نہیں، حکومت کسی صورت دھمکیوں سے ڈرنے والی نہیں، انتشارپھیلانے والوں کوگرفتار کیا جائے گا، صرف خیبرپختونخواہ سے احتجاجی جلوس آرہے ہیں، پنجاب میں کوئی ریلی نہیں ہے، موبائل سروس چل رہی ہے، صرف موبائل انٹرنیٹ بند کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شہریوں کی حفاظت سب سے زیادہ ضروری ہے، جب بھی کوئی غیرملکی وفد آتا ہے تو احتجاج ہوتے ہیں، غیرملکی مہمانوں کی آمد پر انتشار پسندی کسی صورت قبول نہیں، اسی لیے فیض آباد میں بیلاروس کے وفد کے روٹ پر احتجاج کرنے والے مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے اور جو کوئی بھی انتشار پھیلانے آئے گا اُسے گرفتار کر لیا جائے گا۔ وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کو کم سے کم تکلیف پہنچانا چاہتے ہیں، اس لیے سڑکیں اس مرتبہ ویسے بند نہیں کی گئیں جیسے پچھلی مرتبہ کی گئی تھیں، غیرملکی وفد کچھ دیر میں اسلام آباد پہنچنے والا ہے، غیرملکی مہمانوں کے روٹ پر احتجاج کرنے والے مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے، احتجاج کرنا ہے کریں مگر ان کی ذہنیت دیکھیں کہ آپ کو پتا ہے غیرملکی مہمان کس وقت آرہے ہیں اور آپ اسی وقت متعلقہ روٹ پر آکر پتھراؤ کررہے ہیں۔