پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءرﺅف حسن کا کہنا ہے کہ دھرنے میں شرکت نہ کرنے والے رہنماﺅں کیخلاف انکوائری کی جائے گی کونسا رہنما ءدھرنے میں تھا اور کون نہیں تھا،دھرنے کے خلاف ایکشن پر جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے، دھرنے میں شرکت نہ کرنے والے رہنماوں سے متعلق پارٹی فیصلہ کرے گی،اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماءنے مزید کہا کہ اس وقت کارکن پارٹی قیادت سے ناراض ہیں اور ان کی ناراضی کو دورکریں گے۔
ہماری ورکنگ میں کوئی خامی ہے تو اسے بھی دور کریں گے۔پی ٹی آئی کی تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی جاری ہے آگے کا لائحہ عمل دیں گے۔ پی ٹی آئی پر پابندی کی باتیں سن رہے ہیں۔ہماری عدالتیں موجود ہیں مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ علیمہ خان کو بھی سوال پوچھنے کا پورا حق ہے جیسے دیگر کارکنان کو حق ہے۔ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ ڈی چوک پر بھی ابھی نہیں جائیں گے۔
علی امین گنڈاپور بشریٰ بی بی کے تحفظ کیلئے دھرنے کی جگہ سے نکلے۔ہم نہیں چاہتے تھے کہ بشریٰ بی بی گرفتار ہوں اس لئے وہاں سے گئے۔گفتگو کے دوران پی ٹی آئی رہنماﺅں رﺅف حسن کا مزید کہنا تھا کہ میری اطلاع یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی سنگجانی میں جلسے کیلئے نہیں مانے تھے۔ بانی پی ٹی آئی سے دوسری ملاقات میں بھی وہ سنگجانی میں جلسے کیلئے قائل نہیں ہوئے تھے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے اعلان کی وجہ سے پورے پنجاب میں لاک ڈاون کردیا گیا تھا۔ لاہور کی چھوٹی گلیوں پر بھی کنٹینر لگادئیے گئے تھے اس کے باوجود لوگ نکلے۔انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ راستوں میں تھے آپریشن کی وجہ سے واپس گئے۔ سنگجانی میں احتجاج کرنے سے احتجاج کے مقاصد پورے نہیں ہوسکتے تھے، ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ اسلام آباد میں ہی کسی جگہ ریلی کو روکیں گے۔میں سیاسی ریلیوں میں شرکت نہیں کرتا پارٹی کے دیگر کام کرتا ہوں، میں کل کے احتجاج میں شریک نہیں تھا پارٹی کے دیگر کام کرتا ہوں۔ میرا جوکام ہے ریلیوں میں شرکت کرنے کا وقت نہیں ہوتا۔